حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی پالیسی عوام دشمن اور ظالمانہ ہے، تین دنوں میں گیارہ ڈالر فی بیرل کمی ہو چکی ہے، جب مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو ہمارے حکمران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے میں ذرا بھی دیر نہیں لگاتے، عالمی منڈی میں گرتی ہوئی تیل کی قیمتوں کا فائدہ عوام تک بھی پہنچنا چاہیئے، آخر یہ کہاں کا انصاف اور نظام ہے، اگر قیمتوں کے بڑھنے کا بوجھ غریب عوام اٹھاتے ہیں تو کم ہوتی قیمتوں کا فائدہ بھی عوام کو ملنا انکا حق ہے، لہذا حکومت کو چاہیے کہ وہ فی الفور پیٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی لائے جس سے اشیاء خوردونوش کی قیمتیں کم ہوں گی اور مہنگائی کے ہاتھوں تنگ لوگوں کو بھی کچھ ریلیف ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملکی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں کچھ دنوں سے مستحکم ہے لیکن افراط زر میں اضافہ غریب عوام کے ساتھ کھلواڑ ہے، گزشتہ سال پاکستان کے بیرونی قرضوں میں 38.8 فیصد اضافہ ہوا ہے، مہنگائی کی شرح بھی 28 سے 38 فیصد ہو گئی ہے، 30 جون 2023ء کے مالی سال میں ہمارے ملک نے 7,169 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا، ٹیکس وصولی میں ستر فیصد حصہ بالواسطہ ٹیکسز کا ہے، جبکہ بلا واسطہ ٹیکس صرف 30 فیصد ہے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ غریب عوام امیروں سے زیادہ ٹیکس دے رہے ہیں، لیکن ان کے لیے کوئی ریلیف اور آسانی فراہم نہیں کی جا رہی، اس ظلم وزیادتی کو روکنا ہوگا۔